آپ کا سلاماردو غزلیاتسید عدیدشعر و شاعری

دل کو یہ روگ تیرے لگانے سے آ لگا

سید عدید کی ایک اردو غزل

دل کو یہ روگ تیرے لگانے سے آ لگا
اک اور درد اپنے ٹھکانے سے آ لگا

اس نے طویل عمر کی مجھ کو دعائیں دیں
اور موت کا فرشتہ سرہانے سے آ لگا

میں نے ہوا میں تیر چلایا تھا اور پھر
میرا ہدف ہی میرے نشانے سے آ لگا

خلد بریں سے کم نہیں دنیا کی دل کشی
جنت بدر ہوا تو زمانے سے آ لگا

پھر یوں ہوا کہ عکس سنبھالے نہیں گئے
چھپتے ہوئے میں آئنہ خانے سے آ لگا

بہتر تو یہ تھا ٹوٹ کے خود کو بناتا میں
میں چاک پر تو چاک گھمانے سے آ لگا

گھر سے نکل پڑا تھا میں تعبیر ڈھونڈنے
آنکھوں میں خواب اشک بہانے سے آ لگا

میں جانتا ہوں وہ تو مرا دوست ہی نہیں
میرے گلے تو جس کے بہانے سے آ لگا

چہرے پہ بکھری زلف کا مطلب نہ پوچھیے
سید عدید سانپ خزانے سے آ لگا

سید عدید

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button