اردو غزلیاتایلزبتھ کورین موناشعر و شاعری

ڈوبنے والے کو تنکے کا سہارا ہے بہت

ایلزبتھ کورین مونا کی ایک اردو غزل

ڈوبنے والے کو تنکے کا سہارا ہے بہت

رات تاریک سہی ایک ستارا ہے بہت

درد اٹھتا ہے جگر میں کسی طوفاں کی طرح

تب تری یادوں کے دامن کا کنارہ ہے بہت

ظلم جس نے کئے وہ شخص بنا ہے منصف

ظلم پر ظلم نے مظلوم کو مارا ہے بہت

راہ دشوار ہے پگ پگ پہ ہیں کانٹے لیکن

راہ رو کے لئے منزل کا اشارہ ہے بہت

اس کو پانے کی تمنا ہی رہی جیون بھر

دور سے ہم نے مسرت کو نہارا ہے بہت

فاصلے بڑھتے گئے عمر بھی ڈھلتی ہی گئی

وصل کا خواب لئے وقت گزارا ہے بہت

ہونٹ خاموش تھے اک آہ بھی ہم بھر نہ سکے

بارہا دل نے مگر تم کو پکارا ہے بہت

جھوٹی تعریف سے لگتا ہے بہت ڈر موناؔ

میٹھی باتوں نے ہی شیشے میں اتارا ہے بہت

ایلزبتھ کورین مونا

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button