اردو غزلیاتشاہین عباسشعر و شاعری

وقت پر سے نقاب اُٹھا دیا ہے

شاہین عباس کی ایک اردو غزل

وقت پر سے نقاب اُٹھا دیا ہے
خواب جیسا بھی تھا سُنا دیا ہے

بارِ دوش اس لیے بنا تھا کیا
کچھ اُتارا ہے کچھ گرا دیا ہے

وصل میں اب خلل نہیں پڑتا
ہجر کا دائرہ بڑھا دیا ہے

کچھ اضافہ کیا ہے کچھ ترمیم
خود کو اک واقعہ بنا دیا ہے

ہم کسی دھول کی بھی دھول نہیں
ہمیں مٹی نے یوں بھلا دیا ہے

وقت بے وقت کی خموشی نے
وقت پر بولنا سکھا دیا ہے

شامِ تنہائی تجھ سے کیسا حساب
تجھ کو اپنے علاوہ کیا دیا ہے

دُکھ سنا ہے بغور منزل کا
اور منزل کو راستہ دیا ہے

اب جگہ ہی جگہ ہے رہنے کو
گھر کے اندر کا گھر گرا دیا ہے

اک سر سامنے کا ہم اور تم
دوسرے کو کہیں گنوا دیا ہے

شاہین عباس

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button