اردو غزلیاترحمان فارسشعر و شاعری

کب محض تسکینِ جان و دِل

رحمان فارس کی ایک غزل

کب محض تسکینِ جان و دِل ہے اُس کو دیکھنا
میری تو بینائی کا حاصِل ہے اُس کو دیکھنا

تُو سراپا چشم بن جا تب وہ آئے گا نظر
صرف دو آنکھوں سے تو مُشکِل ہے اُس کو دیکھنا

جو بُری آنکھیں اُٹھیں اُس پر، بصارت سے گئیں
بد نگاہوں کے لیے قاتِل ہے اُس کو دیکھنا

قہقہے، آنسُو، محبت، غم، اُداسی اور اُمید
کیسے کیسے لُطف کا حامِل ہے اُس کو دیکھنا

دید کے سب راستوں سے ہے پرے جس کا ظہُور
رہروانِ شوق کی منزل ہے اُس کو دیکھنا

جب کبھی تُم آئنہ دیکھو تو اے جانِ حیا
آئنے کے گال پر اک تِل ہے، اُس کو دیکھنا

آنکھ کا ایماں مکمل صرف گِریہ سے نہیں
آنکھ کے اِیمان میں شامِل ہے اُس کو دیکھنا

آگ کو جو دیکھ سکتے ہیں وہی دیکھیں اُسے
ماورائے باد و آب و گِل ہے اُس کو دیکھنا

اور چاہے کچھ نہ دیکھیں، پھر بھی بخشی جائیں گی
وہ سبھی آنکھیں جنہیں حاصِل ہے اُس کو دیکھنا

اُس کو چُھونے کی کوئی خواہش نہیں فارسؔ مُجھے
میرے حق میں لذّتِ کامِل ہے اُس کو دیکھنا

رحمان فارس

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button