آپ کا سلاماردو تحاریراردو کالمزانور علی

یوگا – جسم اور ذہن کے سکون کا سفر

ایک اردو تحریر از انور علی

گزشتہ کچھ سالوں سے مجھے کمر کے درد اور وٹامن ڈی کی کمی کا بڑا مسئلہ رہا۔ کئی دوائیاں، علاج اور پین کلر گولیاں کھانے کے باوجود کوئی خاص فائدہ حاصل نہ ہوا۔ درد اتنا بڑھ گیا کہ روزمرہ زندگی بہت مشکل ہو گئی۔ اس وقت میرا اصل سہارا صرف دعائیں اور نماز میں التجائیں تھیں۔

اس تکلیف کے باوجود میں نے واک کی عادت نہیں چھوڑی۔ تقریباً 2014ء سے میں روزانہ 3 سے 6 کلومیٹر واک کرتا رہا، اکثر شام کو سکھر گلوب چوک پارک میں۔ مگر ایک دن صبح کے وقت پارک میں جانا میری زندگی کا رخ ہی بدل گیا۔ میں نے کچھ لوگوں کو یوگا ایکسرسائز کرتے دیکھا۔ منظر بہت خوبصورت لگا اور دل میں تجسس پیدا ہوا۔ قریب گیا اور ایک استاد، سید سلیم عباس شاہ صاحب سے پوچھا: "سر، اس کی کوئی فیس ہے کیا؟”وہ مسکرا کر بولے: "یہ کام ہم فی سبیل اللہ کرتے ہیں۔ مقصد صرف یوگا کی آگاہی اور لوگوں کو صحت مند بنانا ہے۔”
یہ الفاظ سن کر مجھے حیرت بھی ہوئی اور خوشی بھی۔ کیونکہ آج کے دور میں، جہاں ہر شخص صرف اپنی ذات میں مصروف ہے، وہاں ایسا کام بلا لالچ انسانیت کے لئے کرنا واقعی بڑی سعادت ہے۔
جلد ہی مجھے احساس ہوا کہ ہماری بہت سی بیماریوں کی اصل وجہ ہماری بے ترتیبی ہے دیر سے سونا، دیر سے اٹھنا، اور ٹیکنالوجی کا غلط استعمال، خاص طور پر موبائل فون۔ یہ عادتیں انسان کی صحت کے لئے زہر بن گئی ہیں۔

لیکن جب میں نے یوگا کو اپنی روزمرہ زندگی کا حصہ بنایا، تو نتائج حیران کن تھے۔ جسم کے درد میں کمی آنے لگی، کمر کی تکلیف آہستہ آہستہ ختم ہونے

لگی، اور ذہن میں بھی سکون اور خوشی پیدا ہو گئی۔ یوگا صرف جسمانی ورزش نہیں ہے، بلکہ یہ ایک مکمل سائنس ہے، جو جسم، ذہن اور روح کو یکجا طاقت اور تازگی عطا کرتی ہے۔

یوگا کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ یہ ہر عمر کے انسان کے لئے فائدہ مند ہے۔ نوجوانوں کے لئے توانائی، درمیانی عمر کے لوگوں کے لئے فٹنس اور بوڑھوں کے لئے سکون اور لچک۔ اس کے علاوہ یوگا دل کی بیماریوں، دباؤ (اسٹریس) اور ڈپریشن جیسی مشکلات میں بھی بے حد مددگار ہے۔

اللہ پاک ان اساتذہ کو خوش رکھے، جو بلا معاوضہ یہ نیک کام کر رہے ہیں۔ ہم سب کو چاہیے کہ یوگا جیسے اعمال کو اپنی زندگی میں شامل کریں۔ کیونکہ ایک صحت مند فرد ہی صحت مند معاشرے کی بنیاد بن سکتا ہے۔

یوگا صرف ایک ایکسرسائز نہیں بلکہ زندگی کا ایک نیا فلسفہ ہے۔ اگر ہم اپنی روزمرہ زندگی میں واک اور یوگا کو شامل کریں تو نہ صرف جسمانی بیماریوں سے بچ سکتے ہیں بلکہ اپنے ذہن اور روح کو بھی پرسکون بنا سکتے ہیں۔

میرے لئے یوگا صرف ورزش نہ رہی، بلکہ یہ میری زندگی کی ایک نئی شروعات بن گئی۔ جو دن میں نے درد اور تکلیف میں گزارے تھے، آج ان کی جگہ سکون، تازگی اور ہمت نے لے لی ہے۔ یوگا نے مجھے سکھایا کہ اگر انسان اپنی عادتوں کو سنوار لے، تو بیماریاں خودبخود ختم ہونے لگتی ہیں۔
آج میں سمجھتا ہوں کہ صحت مندی کسی بھی دوائی میں نہیں بلکہ ہماری اپنی طرزِ زندگی میں چھپی ہوئی ہے۔

انور علی

انور علی

انور علی — عزم اور خدمت کا سفر انور علی کا تعلق لاڑکانہ کے ایک چھوٹے سے گاؤں، خیر محمد آریجا تحصیل باقرانی سے ہے۔ بچپن سے ہی تعلیم کے لیے جدوجہد کی، جہاں وسائل کی کمی اور معاشرتی ناانصافیاں تھیں۔ علامہ اقبال کے فکر اور خودی کے تصور نے انہیں زندگی کا نیا مقصد دیا۔ آج، انور علی اپنے وسائل سے ایک تعلیمی فاؤنڈیشن چلا رہے ہیں، جو 275 غریب بچوں کو مفت تعلیم فراہم کر رہی ہے۔ ان کا خواب ہے کہ یہ بچے معاشرے کے قابل اور ذمہ دار فرد بنیں۔ وہ سمجھتے ہیں کہ زندگی کا اصل مقصد دوسروں کے لیے جینا ہے، اور انہوں نے اپنی زندگی انسانیت کی خدمت کے لیے وقف کر دی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button