آپ کا سلاماردو غزلیاتسید عدیدشعر و شاعری

جو لوگ رہنماؤں کے ہتھے چڑھے رہے

سید عدید کی ایک اردو غزل

جو لوگ رہنماؤں کے ہتھے چڑھے رہے
چھوٹی تھی ان سوچ مگر قد بڑے رہے

مجرم نے اپنے جرم کا اقبال کر لیا
اس کے حمایتی تھے جو ضد پر اڑے رہے

اک رہنما نے وعدہ نبھایا نہیں کوئی
پھر بھی یہ لوگ اس کے ہی پیچھے کھڑے رہے

سچ جانتے تو سب ہیں کوئی بولتا نہیں
سو جھوٹ کے نگینے ہی سچ میں جڑے رہے

صد راہے پر نہیں کوئی منزل کا راستا
ایسی زمین ہم کو ملی تھی پڑے رہے

ہر چند کام وہ تو کسی کے نہ آ سکے
پھر بھی زبان خلق پہ کچے گھڑے رہے

آپس میں مل گئے ہیں کئی رہنما عدید
ان کے لیے دو بھائی لڑے تھے لڑے رہے

سید عدید

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button