- Advertisement -

عبادت میں تری، آڑے نہ آیا کوئی بھی پتھر

حمد ِباری تعالیٰ از عزیز بلگامی

عبادت میں تری، آڑے نہ آیا کوئی بھی پتھر
خدایا! شکر تیرا، چادرِ رحمت تنی سر پر

میں تیری حمد لکھتا ہوں،تری ہی مہربانی سے
تھمایا تُونے ہی ہاتھوں میں میرے خامہئ شہپر

مجاہد ہوں، سِناں کی نوک ہی نوکِ قلم میری
کھِلاہے گلستانِ فکر میں میرے، گلِ احمر

تری تعریف میں مصروف صبح و شام ہوں،یارب!
نہ جانے صبحِ محشرکب ہو،کب ہوگی شبِ محشر

تری درگاہ سے،جب سے بغاوت کی زمانے نے
سکوں حاصل نہیں سارے زمانے کویہاں پل بھر

ذراسینوں میں پیدا بدْر کے جذبات تو کر لو!
حمایت کو، فرشتوں کے اُمڈ آجائیں گے لشکر

موذِّن ہوں،اذاں دیتی رہے گی شاعری میری
درِ رب پر جھکا دے گاعزیزؔ اِنسانیت کا سر

عزیز بلگامی

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
ایک اردو غزل ندیم بھابھہ