- Advertisement -

جب اُس نے گفتگو ہی سے تاثیر کھینچ لی

ایک اردو غزل از شبیرنازش

جب اُس نے گفتگو ہی سے تاثیر کھینچ لی
میں نے بھی میل جول میں تاخیر کھینچ لی

پہلے تو میرے ہاتھ میں کشکول دے دیا
پھر یوں کِیا کہ وقت نے تصویر کھینچ لی

میرے گناہ، کیا تری رحمت سے بڑھ گئے؟
پھر کیوں مری دعاؤں سے تاثیر کھینچ لی؟

دل نے ابھی لِیا ہی تھا تازہ ہوا میں سانس
فوراً ہی تُو نے پاؤں کی زنجیر کھینچ لی

اِک اختلافِ رائے پر، اِس درجہ برہمی
کیوں دوست تو نے ہجر کی شمشیر کھینچ لی؟

شبیرنازش

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
ایک اردو غزل از شبیرنازش