ملتا ہے سکوں دل کو ، مجھے ذکرِ نبی سے
جڑتا ہے مقدر ، مرا مکی مدنی سے
صدیقؓ ، عمؓر ، عثماںؓ ، علیؓ یارِ محمد ﷺ
ہم عشق کے قائل ہیں انہی چاروں ولی سے
وہ گنبدِ خضریٰ کے تلے بیٹھیں کبھی ہم
رشتہ ہے ہمارا بھی مدینے کی گلی سے
لکھتے ہیں عرب لوگ بھی نعتیں تری آقا
پھر نعتِ سرا ہو گئے تائبؔ عجمی سے
جو رب کا ہے پیارا وہی محبوب ہمارا
حمزؔہ کو عقیدت ہے رسولِ عربی سے
حافظ حمزہ سلمانی