آپ کا سلاماردو غزلیاتاظہر فراغشعر و شاعری

رات کی آغوش سے مانوس اتنے ہو گئے

اظہر فراغ کی ایک اردو غزل

رات کی آغوش سے مانوس اتنے ہو گئے

روشنی میں آئے تو ہم لوگ اندھے ہو گئے

آنگنوں میں دفن ہو کر رہ گئی ہیں خواہشیں

ہاتھ پیلے ہوتے ہوتے رنگ پیلے ہو گئے

بھیڑ میں گم ہو گئے ہم اپنی انگلی چھوڑ کر

منفرد ہونے کی دھن میں اوروں جیسے ہو گئے

زندہ رہنے کے لئے کچھ بے حسی درکار تھی

سوچتے رہنے سے بھی کچھ زخم گہرے ہو گئے

اس لئے محتاط ہوں اپنی نموداری سے میں

پھل تو پھل مجھ پیڑ کے پتے بھی میٹھے ہو گئے

اظہر فراغ

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button