آپ کا سلاماردو غزلیاتراکب مختارشعر و شاعری

ادھر بھی دیکھیے دیدہ ورانٍ تنہائی

راکب مختار کی ایک اردو غزل

ادھر بھی دیکھیے دیدہ ورانٍ تنہائی
کہ ہو گیا کوئی انسان جانٍ تنہائی

تمام شہر کو معلوم ہے مرا مسکن
اداسیوں کا محلہ مکانٍ تنہائی

سمجھنا چاہیں اگر ہم تو سورہء اخلاص
ہے رب ٍ ارض و سما کا بیان ٍ تنہائی

جو بولتا ہے وہ خاموش ہو کے مرتا ہے
عجیب طرز کی ہے یہ زبانٍ تنہائی

قبولیت کی گھڑی ہے مجھے دعائیں دو
ہمیشہ زندہ رہے میزبان ٍ تنہائی

راکب مختار

راکب مختار

راکب مختار سن پیدائش 1987 تعلیم میٹرک تحصیل شورکوٹ ضلع جھنگ پنجاب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button