آپ کا سلاماردو غزلیاتافروز عالمشعر و شاعری

تو میری نیندیں تلاشتا ہے یہی بہت ہے

افروز عالم کی ایک اردو غزل

تو میری نیندیں تلاشتا ہے یہی بہت ہے

تو مرے خوابوں میں جاگتا ہے یہی بہت ہے

زمانہ تجھ کو حریف کہہ لے اسے یہ حق ہے

مری نظر میں تو دیوتا ہے یہی بہت ہے

بہار میں تو نہ جانے کیسے کہاں پہ غم تھا

خزاں میں مجھ کو پکارتا ہے یہی بہت ہے

جہاں چراغوں کی لو خموشی سے چپ ہوئی ہیں

وہاں پہ آخر تو بولتا ہے یہی بہت ہے

خیالوں کے یہ سراب تجھ کو ڈبو ہی دیں گے

جسے تو کہتا ہے راستہ ہے یہی بہت ہے

گئے دنوں کی عجیب یادوں کو بھول جاؤ

تجھے اک عالمؔ جو چاہتا ہے یہی بہت ہے

افروز عالم

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button