- Advertisement -

دلوں کو توڑنے والے تو خیر ہم بھی نہیں

ڈاکٹر اسد نقوی کی ایک اردو غزل

دلوں کو توڑنے والے تو خیر ہم بھی نہیں

گهڑے کو پھوڑنے والے تو خیر ہم بھی نہیں

جو بن پڑا تو محبت سے رام کر لیں گے

عدو کو چھوڑنے والے تو خیر ہم بھی نہیں

لہو نہا کے بتائیں گے نسبتیں اپنی

کہ رن سے دوڑنے والے تو خیر ہم بھی نہیں

سخن کی مے کو اگر چھوڑ بھی دیا اک دن

سبو کو توڑنے والے تو خیر ہم بھی نہیں

ہمیں بھی علم ہے صحرا کی وحشتوں کا مگر

مہار موڑنے والے تو خیر ہم بھی نہیں

ڈاکٹر اسد نقوی

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
ڈاکٹر اسد نقوی کی ایک اردو غزل