آپ کا سلاماردو غزلیاتشعر و شاعری

سب کے سب تیری عقیدت کے در نظر آئے

زروا رائے کی ایک اردو غزل

سب کے سب تیری عقیدت کے در نظر آئے
جو بھی درد دیکھیں تیری رہ گزر نظر آئے

اب دیے بھی وہی جلیں گے میرے آنگن میں
جو دیے تیرے ہمیں سہ پہر نظر آئے

جو مکاں بھی ملے ہم اس میں بسیرا کر لیں
شرط یہ ہے کہ بس تو جلوہ گر نظر آئے

میرے لمحات گزرتے رہے تمنا میں
لمحہ بہ لمحہ کوئی ہمسفر نظر آئے

کیوں نہ پھر ہو میری آنکھوں میں روشنی اس کی
تیری تصویر مجھے عمر بھر نظر آئے

میں انہیں شام کا منظر بھلا کیسے کہہ دوں
جو مجھے جان کر نام سحر نظر آئے

زروا رائے

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button