- Advertisement -

محو رقص وصال تھا کیا تھا

نیل احمد کی ایک اردو غزل

محو رقص وصال تھا کیا تھا

وہ سراپا غزال تھا کیا تھا

صبح روشن کسی کے ہونٹوں کا

رنگ کچھ کچھ جو لال تھا کیا تھا

بزم جاں میں بہت تھی خاموشی

جانے اس کا خیال تھا کیا تھا

ایک جلتا ہوا نشیمن تھا

وہ مرے حسب حال تھا کیا کیا تھا

شعریت ڈھل رہی تھی صورت میں

یا وہ رقص جمال تھا کیا تھا

نیلؔ چشم حزیں میں یہ بتلا

تھی وہ وحشت ملال تھا کیا تھا

نیل احمد

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
نیل احمد کی ایک اردو نظم