افواجِ پاکستان کی نذر
جو سینہ چیر دے دشمن کا وہ تلوارہو تم
سپاہِ عالمِ اسلام کے سالار ہو تم
اترتی ہے کمک جس کے لئے عرشِ بریں سے
خدا کے معجزہء خاص کا شہکار ہو تم
رسول پاک کے خادم غلامان صحابہ
علی کے شیر ہو عباس کی للکار ہو تم
تمھاری جنبشِ ابرو بھی ہے دشمن پہ بھاری
زمانے میں شجاعت کے علمبردار ہو تم
ہمیں میلی نظر سے کس طرح دیکھے گا کوئی
وطن کی سرحدوں پر ہر گھڑی تیار ہو تم
جھپٹتے ہو سدا دشمن پہ تم شاہین بن کر
فضا میں نعرہء تکبیر کی یلغار ہو تم
ردائیں ماؤں بہنوں کی سلامت ہیں تمھی سے
ہماری پرسکوں نیندوں کے پہرے دار ہو تم
منزہ سیّد