اردو شاعریاردو غزلیاتمِرزا اسدؔ اللہ خاں غالبؔ

دل میرا سوزِنہاں سے بے محابا

ایک اردو غزل از مرزا غالب

دل میرا سوزِنہاں سے بے محابا جل گیا
آتش خاموش کی مانند، گویا جل گیا

دل میں ذوقِ وصل و یادِ یار تک باقی نہیں
آگ اس گھر میں لگی ایسی کہ جو تھا جل گیا

میں عدم سے بھی پرے ہوں، ورنہ غافل! بارہا
میری آہِ آتشیں سے بالِ عنقا جل گیا

عرض کیجئے جوہرِ اندیشہ کی گرمی کہاں؟
کچھ خیال آیا تھا وحشت کا، کہ صحرا جل گیا

دل نہیں، تجھ کو دکھاتا ورنہ، داغوں کی بہار
اِس چراغاں کا کروں کیا، کارفرما جل گیا

میں ہوں اور افسردگی کی آرزو، غالب! کہ دل
دیکھ کر طرزِ تپاکِ اہلِ دنیا جل گیا

مرزا اسد اللہ خان غالب

Loading...
Back to top button
سلام اردو سے منتخب سلام
تبصرہ نگار :مجیداحمد جائی ۔ ۔ ملتان شریف