مِرزا اسدؔ اللہ خاں غالبؔ
اُردُو شَاعری نے سیکڑوں شُعراء پیدا کیے ہیں ۔ ہَنُوز یہ سلسلہ جاری ہے ۔ جن شُعراء کو ہر دور میں برابر شُہرَت اور ناَمُوری حَاصِل رہی ہے ان میں مرزا اسداللہ خاں غَالِبؔ کا نام سرفہرست ہے۔مرزا غَالِبؔ نے اُردُو شَاعری کو بالخصوص اور اُردُو نَثر کو بالعموم جو اُسلُوب کی جِدت اور شعری زُبان دی ہے وہ کسی اور شاعر کے حصے میں نہیں آئی۔ اُردُو زُبان واَدَب پر غَالِبؔ کے گہرے اَثرَات ہیں۔ کَلاسیکی غَزل میں مرزا غَالِبؔ کا دِیوان ان کے ہم عصر شُعراء کے لیے نمونہ ہے۔
-
نقش فریادی ہے کس کی
ایک اردو غزل از مرزا غالب
-
مرزا اسداللہ خاں غالبؔ ؔ
شخص و شاعر ۔ اجمالی جائزہ
-
ستایش گر ہے زاہد، اس قدر جس باغِ رضواں کا
غزل از اسداللہ خان غالب
-
آ کہ مری جان کو قرار نہیں ہے
ایک اردو غزل از مرزا غالب
-
دیا ہے دل اگر اُس کو ، بشر ہے
ایک اردو غزل از مرزا غالب
-
گھستے گھستے پاؤں میں زنجیر
ایک اردو شاعری کی تخلیق از مرزا غالب
-
دل میرا سوزِنہاں سے بے محابا
ایک اردو غزل از مرزا غالب
-
آفت آہنگ ہے کچھ نالۂ بلبل ورنہ
ایک اردو غزل از مرزا غالب
-
پھر ہوا وقت کہ ہو
ایک اردو غزل از مرزا غالب
-
مرزا اسد اللہ خان غالب
مرزا غالب پر ایک مختصر سوانحی نوٹ
-
زخم پر چھڑکیں کہاں طفلانِ بے پروا نمک
ایک اردو غزل از اسداللہ خان غالب
-
عشق مجھ کو نہیں، وحشت ہی سہی
ایک اردو غزل از اسداللہ خان غالب
-
درد ہو دل میں تو دوا کیجے
ایک اردو غزل از اسداللہ خان غالب
-
ہزاروں خواہشیں ایسی کہ ہر خواہش
ایک اردو غزل از اسداللہ خان غالب
-
مدت ہوئی ہے یار کو مہماں کیے ہوئے
ایک اردو غزل از اسداللہ خان غالب
-
گئی وہ بات کہ ہو گفتگو تو کیوں کر ہو
ایک اردو غزل از اسداللہ خان غالب
-
خود جاں دے کے روح کو آزاد کیجئے
ایک اردو غزل از اسداللہ خان غالب
-
حسنِ مہ گرچہ بہ ہنگامِ کمال اچّھا ہے
ایک اردو غزل از اسداللہ خان غالب
-
دل ہی تو ہے نہ سنگ و خشت
ایک اردو غزل از اسداللہ خان غالب
-
منظور تھی یہ شکل تجلی کو نور کی
ایک اردو غزل از اسداللہ خان غالب
- ۱
- ۲