آپ کا سلاماردو غزلیاتشعر و شاعریشہناز رضوی

رنج کا جب سے یہ خُوگر ہو گیا

شہناز رضوی کی ایک اردو غزل

رنج کا جب سے یہ خُوگر ہو گیا
دل مِرا دیکھو تو پتّھر ہو گیا

دُشمنی میری کسی سے بھی نہیں
کیوں نِشانے پر مِرا گھر ہو گیا

جِس کو تُم دیوانہ کہتے تھے ، وہ اب
حُکمِ ربّی سے قلندر ہو گیا

جس نے لیں ماں کی دُعائیں خیر سے
وہ مُقدّر کا سِکندر ہو گیا

جس نے کی شیطان کی بس پَیروی
اُس کا بدتر پھِر مُقدّر ہو گیا

ڈولتا ہے آنسُؤوں میں یہ وجُود
اشکِ غم گویا سمندر ہو گیا

ساتھ اُس کے رہنا ہے ہر حال میں
یہ سبق “ شہناز “ ازبر ہو گیا

شہناز رضوی

شہناز رضوی

نام :: شہناز رضوی تخلُّص :: شہناز سکونت :: کراچی پاکستان ادبی خدمات :: آن لائن طرحی مُشاعروں میں فیس بُک کے 9 گروپس میں 2013 سے شرکت کر رہی ہوں ۔ ایک شعری مجموعہ “ متاعِ زیست “ کے نام سے 2019 میں منظرِ عام پہ آ چُکا ہے ۔ اور اب دوسرا مجموعہ حمد و نعت کے حوالے سے بہت جلد آنے والا ہے ان شا اللہ ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button