آپ کا سلاماردو غزلیاتراز احتشامشعر و شاعری

خطرے کی گھنٹیوں سے بھاگے ہوئے

راز احتشام کی ایک اردو غزل

خطرے کی گھنٹیوں سے بھاگے ہوئے
خواب کی دستکوں سے بھاگے ہوئے

اپنی گلیوں میں آ کے مارے گئے
اجنبی سرحدوں سے بھاگے ہوئے!!

ڈھونڈتے پھرتے ہیں نئے چہرے
ہم عجائب گھروں سے بھاگے ہوئے !!

سرخ ساڑھی کے پیچ و خم میں رہے
ان گنت پگڑیوں سے بھاگے ہوئے!!

نشے کی گھاٹیوں میں کھوئے رہے
زندگی کے دکھوں سے بھاگے ہوئے!!

اس کی صحرا مزاجیوں کے سبب
ہم کھلے پانیوں سے بھاگے ہوئے!!

شاہزادی ! تُو جنگ چاہتی ہے
اور ہم لشکروں سے بھاگے ہوئے !!

راز احتشام

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button