آپ کا سلاماردو غزلیاتشعر و شاعریمبشر سعید

جو رنگ ہاے رُخِ دوستاں سمجھتے تھے

مبشر سعید کی ایک اردو غزل

جو رنگ ہاے رُخِ دوستاں سمجھتے تھے
وہ ہم نفس بھی مرا دکھ کہاں سمجھتے تھے

محبتوں مِیں کنارے نہیں مِلا کرتے
’’مگر یہ ڈوبنے والے کہاں سمجھتے تھے‘‘

کُھلا کہ چادرِ شب میں بھی وسعتیں ہیں کئی
ذرا سی دھوپ کو ہم آسماں سمجھتے تھے

خزاں کے عہدِ اسیری سے پیش تر طائر
چمن مِیں موسمِ گل کی زباں سمجھتے تھے

انہیں بھی دہر کی فرزانگی نہ راس آئی
جو کارِ عشق کے سُود و زیاں سمجھتے تھے

کسی کا قُرب قیامت سے کم نہیں تھا سعیدؔ
فقط فراق کو ہم امتحاں سمجھتے تھے

مبشّر سعید

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button