سید کامی شاہ
سید کامی شاہ معروف شاعر اور کہانی کار ہیں؛ اور تنقیدی مضامین بھی لکھتے ہیں۔ ان کی شاعری کے دو مجموعے ’تجھ بن ذات ادھوری ہے‘ اور ’قدیم‘ کے نام سے شائع ہوچکے ہیں۔ آج کل نظموں کی کتاب ’’نظم تجھ کو تلاش کرتی ہے‘‘ اور ناول ’’کشش کا پھل‘‘ پر کام کررہے ہیں۔ ان کی کہانیوں کی کتاب ’’کاف کہانی‘‘ کے عنوان سے اشاعت کے مراحل میں ہے۔ کامی شاہ طویل عرصے سے الیکٹرونک میڈیا سے وابستہ ہیں اور آج کل ایک نجی میڈیا ہاؤس میں ویب پروڈیوسر کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔
-
تجھ بن ذات ادھوری ہے
سید کامی شاہ کی ایک اردو نظم
-
خود سے اکثر سوال کرتا ہوں
سید کامی شاہ کی ایک اردو غزل
-
یہ جو چُپ چاپ خلاؤں میں تکا کرتے ہیں
سید کامی شاہ کی ایک اردو غزل
-
شام ہوئی تو کوزہ گر پہ کوزہ گری کا بھید کھلا
سید کامی شاہ کی ایک اردو غزل
-
اُس نے دیکھا تو اک ہوا تھا میں
سید کامی شاہ کی ایک اردو غزل
-
دل نے دشت آباد کئے ہیں، دل نے کئے گلشن آباد
سید کامی شاہ کی ایک اردو غزل
-
یہ تیز روشنی شیشے میں قید ہے کیسے
سید کامی شاہ کی ایک اردو غزل
-
مستقر جاوداں چراغوں کا
سید کامی شاہ کی ایک اردو غزل
-
کسی صبحِ سحر انگیز میں وہ جاگتی آنکھیں
سید کامی شاہ کی ایک اردو غزل
-
کوئی شعلہ نُما ہونے لگا ہے
سید کامی شاہ کی ایک اردو غزل
-
اُس نے اپنا سخن تمام کیا
سید کامی شاہ کی ایک اردو غزل
-
آتشِ ہجر جلانے پہ تُلی ہے مجھ کو
سید کامی شاہ کی ایک اردو غزل
-
یہ جو دمکتا نظر آ رہا ہوں باہر سے
سید کامی شاہ کی ایک اردو غزل
-
سخن سنورتا رہا اور چراغ جلتا رہا
سید کامی شاہ کی ایک اردو غزل
-
بات بے بات ہنستی ہوئی لڑکیاں
سید کامی شاہ کی ایک اردو غزل