اردو غزلیاتسید کامی شاہشعر و شاعری

شام ہوئی تو کوزہ گر پہ کوزہ گری کا بھید کھلا

سید کامی شاہ کی ایک اردو غزل

شام ہوئی تو کوزہ گر پہ کوزہ گری کا بھید کھلا
پہلے بھید کھلا مٹی کا پھر پانی کا بھید کھلا

ان آنکھوں کے سحر میں ہم نے عمر گذاری تب جا کر
جادو کے احوال کھلے اور جادوگری کا بھید کھلا

صحراؤں میں پیاس سے زیادہ باس تھی بہتے پانی کی
صحراؤں سے نکلے ہیں تو تشنہ لبی کا بھید کھلا

اک دن میں نے آئینے کو ایسے رخ سے کھول دیا
خوش پوشی حیران ہوئی ہے عریانی کا بھید کھلا

دل میں نیلی آگ جلا کر جنگل جنگل پھرنے سے
ویرانوں کو جانا ہم نے آبادی کا بھید کھلا

باغ عدن کی حیرانی میں کامی شاہ اک شام ڈھلے
لال فرشتے کے ملنے سے سبز پری کا بھید کھلا

سید کامی شاہ

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button