اردو غزلیاتسید کامی شاہشعر و شاعری

خود سے اکثر سوال کرتا ہوں

سید کامی شاہ کی ایک اردو غزل

خود سے اکثر سوال کرتا ہوں
اِس اُداسی میں کب سے رہتا ہوں

بات کرتا ہے شام سے دریا
میں اُسے دیکھ کر گزرتا ہوں

یہ مسرت، بڑی مسرت ہے
میں تمہیں چھو کے دیکھ سکتا ہوں

بات مجھ سے کِیا وہ کرتی ہے
نظمیں دیوار سے مَیں سنتا ہوں

دن نکلتا ہے میرے سینے سے
اور میں رات میں اترتا ہوں

سید کامی شاہ

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button