اردو غزلیاتسید کامی شاہشعر و شاعری

آتشِ ہجر جلانے پہ تُلی ہے مجھ کو

سید کامی شاہ کی ایک اردو غزل

آتشِ ہجر جلانے پہ تُلی ہے مجھ کو
اور ہوا ہے کہ بجھانے پہ تُلی ہے مجھ کو

مجھ کو دیوار بتاتی ہے وہ کیا سنتی ہے
اور وہ ہر بات بتانے پہ تُلی ہے مجھ کو

پیڑ نے راز بتایا ہے کہ سب مٹّی ہے
راز مٹّی بھی بتانے پہ تُلی ہے مجھ کو

مجھ میں حیران، بھٹکتی یہ مری بے چینی
نت نئی شکل میں لانے پہ تُلی ہے مجھ کو

آب اور خاک کی سازش میں پنپتی خواہش
کون سا کھیل دِکھانے پہ تُلی ہے مجھ کو

زندگی کھینچ کے لائی تھی اس خرابے میں
اور اب چھوڑ کے جانے پہ تُلی ہے مجھ کو

دل کوئی باغ اُگانے پہ تُلا ہے کامیؔ
دشت میں خاک اُڑانے پہ تُلی ہے مجھ کو

سید کامی شاہ

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button