اردو غزلیاتسید کامی شاہشعر و شاعری

یہ جو چُپ چاپ خلاؤں میں تکا کرتے ہیں

سید کامی شاہ کی ایک اردو غزل

یہ جو چُپ چاپ خلاؤں میں تکا کرتے ہیں
وقت کے ساز کی آواز سُنا کرتے ہیں

اپنی پلکوں سے وہ کر دیتے ہیں جادُو وادُو
اور ہم دیکھتے رہتے ہیں وہ کیا کرتے ہیں

جس پہ لوگوں سے سُنا کرتے تھے سایہ ہے کوئی
ہم اُسی پیڑ کے سائے میں رہا کرتے ہیں

یہ جو کچھ لوگ روانہ ہیں زمیں کے اندر
کیا یہ تبدیل کوئی آب و ہَوا کرتے ہیں

دشت کے پار سمندر کا بھی امکاں رکھنا
دشت کے پار سمندر بھی ہُوا کرتے ہیں

ایک تو تیرے حضور آئے ہیں کچھ یوں چُپ ہیں
اور محفل کے بھی آداب ہُوا کرتے ہیں

ہجر لاحق تھا تو مصروف بہت تھے کامیؔ
آج کل دشت میں بے کار پھِرا کرتے ہیں

سید کامی شاہ

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button