اردو غزلیاتسید کامی شاہشعر و شاعری

کوئی شعلہ نُما ہونے لگا ہے

سید کامی شاہ کی ایک اردو غزل

کوئی شعلہ نُما ہونے لگا ہے
سو میرا دل نیا ہونے لگا ہے

وہ جس کو دشت نے لکھا ہے دریا
وہ تن میری قبا ہونے لگا ہے

تری یادوں نے جو روشن کیا تھا
دِیا وہ سبز سا ہونے لگا ہے

الگ ہی آسماں پھیلا ہے مجھ پر
جو نیلے سے سِوا ہونے لگا ہے

سخن آباد کرتا ہجر اُس کا
سخن سے ماورا ہونے لگا ہے

یہ دل اک کھیل میں برباد ہو کر
محبت آشنا ہونے لگا ہے

سید کامی شاہ

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button