محمد علی سوزؔ
محمد علی سوزؔ1982ء میں اورنگی ٹاؤن میں پیدا ہوئے۔ شاعری کی ابتداء 1998 ءسے کیا۔ پیشے کے لحاظ سے سرکاری ملازمت سے وابستہ ہیں اورساتھ ہی ساتھ فضائیہ ڈگری کالج بیس فیصل کراچی میں اردو لیکچرار کی حیثیت سے اپنی خدمات بھی انجام دے رہے ہیں۔ اُن کی تعلیم ایم اے (اردو)، ایم اے (تاریخِ اسلام)، بی ایڈ ہے انھوں نے اسلام آباد اکیڈمی سے اردو ادب کورس بھی کیا ہے۔زمانہ ء طالب علمی 2000 ء میں آل پاکستان مقابلہء مشاعرہ میں سرگودھا سے دوسری پوزیشن حاصل کی اور گورنمنٹ کالج فارمین (ناظم آباد) کے مجلّے کے سب ایڈیٹر بھی رہے۔وہ دو کتابوں سخنورانِ شہر 2008 ء اور سخن ورانِ پاکستان 2012ء کے مرتب بھی ہیں۔فی الحال ایک کتاب” تذ کرہ شعرائے اورنگی” پر اُن کا کام جاری ہے۔اُن کا کلام وتعارف نہ صرف پاکستان بلکہ دیگر کئی ممالک کے ادبی رسائل میں بھی شائع ہوتا رہتا ہے۔اس کے علاوہ کئی اخبارات و رسائل کے وقتا فوقتا ایڈیٹر اور انچارج ادب بھی رہ چکے ہیں اور ساتھ ہی ساتھ علاقائی سطح پر اپنی ادارت میں ایک رسالہ بھی جاری کر چکے ہیں۔مشاعروں میں شریک بھی ہوتے ہیں اور خود بھی مشاعرے منعقد کرواتے ہیں۔ وہ مختلف ادبی تنظیموں اور سندھ گورنمنٹ سے بہترین کارکردگی کا ایوارڈزاور اسناد بھی حاصل کر چکے ہیں۔ محمد علی سوزؔنہ صرف ایک بہترین شاعر بلکہ بہترین انسان، ماہرِ تعلیم، بہترین کمپیئر اور بہترین مقرر بھی ہیں۔
-
زمانہ اُس کا ہے
محمد علی سوزؔ کی ایک اردو غزل
-
زند گی ، کیسی زندگی ہوگی
محمد علی سوزؔ کی ایک اردو غزل
-
سانپ ہوں نا، اس لئے
محمد علی سوزؔ کی ایک اردو غزل
-
رکھتی ہے ہتھیلی پہ
محمد علی سوزؔ کی ایک اردو غزل
-
پیار جو اک حسین سپنا تھا
محمد علی سوزؔ کی ایک اردو غزل
-
اُسے معلوم ہے اُس کو پتہ ہے
محمد علی سوزؔ کی ایک اردو غزل
-
مظلوم کی جو شخص
محمد علی سوزؔ کی ایک اردو غزل
-
تنقید کرتا ہوں
محمد علی سوزؔ کی ایک اردو غزل
-
جو شجر دیتا تھا سایہ
محمد علی سوزؔ کی ایک اردو غزل
-
جس طرح سوچتا تھا میں
محمد علی سوزؔ کی ایک اردو غزل
-
جینے کا کوئی ہم کو
محمد علی سوزؔ کی ایک اردو غزل
-
اپنے محور سے ہٹ رہا ہوں میں
محمد علی سوزؔ کی ایک اردو غزل