آپ کا سلاماردو غزلیاتشعر و شاعریمحمد علی سوزؔ
پیار جو اک حسین سپنا تھا
محمد علی سوزؔ کی ایک اردو غزل
پیار جو اک حسین سپنا تھا
دو ستو! عمر بھر تڑپنا تھا
مجھ کو جس موڑ پہ وہ چھوڑ گیا
کوئی ساتھی نہ کوئی اپنا تھا
سلسلہ اتنا مختصر جیسے
کچھ نہیں تھا پلک جھپکنا تھا
جس نے دل کو لہولہان کیا
وہ پرا یا نہیں تھا اپنا تھا
پرورش روز غم کی کرتا رہا
کا م دل کا مگر دھڑکنا تھا
سوزؔ کیوں سلسلہ درا ز کیا
اشک بن کے اگر ٹپکنا تھا
محمد علی سوزؔ