آپ کا سلاماردو غزلیاتشجاع شاذشعر و شاعری

اگر میں خواب کی تشکیل تک پہنچ جاؤں

شجاع شاذ کی ایک اردو غزل

اگر میں خواب کی تشکیل تک پہنچ جاؤں
تو کائنات کی تکمیل تک پہنچ جاؤں

کنول کا بیج ہوں اور خاک پر پڑا ہوا ہوں
دُعا کرو میں کسی جھیل تک پہنچ جاؤں

بُلند ہوتی ہوئی خاک کی تمنا ہے
میں آسمان کی تحویل تک پہنچ جاؤں

میں بے نیاز ہوں تجھ سے وگرنہ چاہوں تو
تری خموشی سے تفصیل تک پہنچ جاؤں

میں آفتاب پہ چلتا ہوں اور سوچتا ہوں
تمہارے حُسن کی قندیل تک پہنچ جاؤں

شجاع شاذ

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button