اردو شاعریاردو غزلیاتمصطفٰی خان شیفتہ

قبر پر وہ بتِ گل فام آیا

مصطفیٰ خان شیفتہ کی ایک اردو غزل

قبر پر وہ بتِ گل فام آیا
بارے مرنا تو مرے کام آیا

دو قدم یاں سے وہ کوچہ ہے مگر
نامہ بر صبح گیا، شام آیا

مر گئے پر نہ گیا رنج کہ وہ
گور پر آئے تو آرام آیا

خیر باد اے ہوسِ کام کہ اب
دل میں شوقِ بتِ خود کام آیا

شمع کی طرح اٹھے ہم بھی جب
دشمنِ تیرہ سر انجام آیا

جب مری آہ فلک پر پہنچی
تب وہ مغرور سرِ بام آیا

جلد منگواؤ شرابِ گل رنگ
شیفتہ ساقیِ گل فام آیا

س سے میں شکوے کی جا شکرِ ستم کر آیا
کیا کروں تھا مرے دل میں سو زباں پر آیا

مصطفیٰ خان شیفتہ

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button