اردو غزلیاتخاطر غزنویشعر و شاعری

آرزوئیں نارسائی روبرو میں اور تو

خاطر غزنوی کی ایک اردو غزل

آرزوئیں نارسائی روبرو میں اور تو
کیا عجب قربت تھی وہ بھی میں نہ تو میں اور تو

جھٹپٹا خونی افق کی وسعتیں خاموشیاں
فاصلے دو پیڑ تنہا ہو بہو میں اور تو

خشک آنکھوں کے جزیروں میں بگولوں کا غبار
دھڑکنوں کا شور سرمہ در گلو میں اور تو

بارش سنگ ملامت اور خلقت شہر کی
پیار کے معصوم جذبوں کا لہو میں اور تو

اجنبی نظروں کے شعلے ہر طرف پھیلے ہوئے
دشمن جاں راہ و منزل کاخ و کو میں اور تو

نفرتوں کی گرد رستہ کاٹتی ہر موڑ پر
عشق کی خوشبو میں اڑتے کو بہ کو میں اور تو

احترام آدمی احساس غم مرگ انا
آج کس کس زخم کو کرتے رفو میں اور تو

خاطر غزنوی

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button