اردو غزلیاتشعر و شاعریناہید ورک

ہر خزاں کو بہار کرتی ہوں

ناہید ورک کی اردو غزل

ہر خزاں کو بہار کرتی ہوں
اس طرح تجھ کو پیار کرتی ہوں
ہے ندامت لہو نہ رو پائی
دل کو خوں بار بار کرتی ہوں
رونقیں جس سے دل کی بڑھ پائیں
دُکھ وہی یاد گار کرتی ہوں
راہ غم کی ہے خود ہی طے کرنی
کیوں ترا انتظار کرتی ہوں
دلِ ناہید کی بساط ہے کیا
’جان تم پر نثار کرتی ہوں‘

ناہید ورک

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button