آپ کا سلاماردو غزلیاتشعر و شاعریمبشر سعید

ہجر کی رت کا طرفدار بھی ہو سکتا ہے

مبشر سعید کی ایک اردو غزل

ہجر کی رت کا طرفدار بھی ہو سکتا ہے
دل، خسارے سے ثمربار بھی ہو سکتا ہے

کیا ضروری ہے فقط دشت میں وحشت ہو میاں!
یہ تماشا سرِ بازار بھی ہو سکتا ہے

دکھ، پرندوں کی طرح شور مچا سکتے ہیں
ہجر، پیڑوں پہ نمودار بھی ہو سکتا ہے

میری ہر رات کو فردوس بنانے والے!
دل، ترے خواب سے بیدار بھی ہو سکتا ہے

یہ ضروری تو نہیں سامنے کھل کر آئے
میرا دشمن پسِ دیوار بھی ہو سکتا ہے

مبشّر سعید

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button