اردو غزلیاتایوب صابرشعر و شاعری

میں حق پر ہوں مگر سب کی حمایت سرسری نکلی

ایک اردو غزل از ایوب صابر

میں حق پر ہوں مگر سب کی حمایت سرسری نکلی
میرے اپنوں سے بھی میری قرابت سرسری نکلی

سرِمحفل جو اپنی جاں نثاری کا کرے چرچا
سرِ میدان اُس کی تو شجاعت سرسری نکلی

کئی ماؤں کے بچے لوٹ کر اب گھر نہیں آتے
ہمارے شہر میں تیری حکومت سرسری نکلی

جو تُو اخبار میں تصویر اپنی دیکھنا چاہے
تیری خیرات وہ تیری سخاوت سرسری نکلی

بھروسے کا کیا ہے خون دیکھو ایک رہبر نے
جھکا ہے سر مگر اُس کی ندامت سرسری نکلی

مجھے سچی کہانی کہہ کے جو تم نے سنائی تھی
وہ افسانہ نکل آیا حقیقت سرسری نکلی

جہاں قانون کو لونڈی کا درجہ مل گیا صابرؔ
وہاں انصاف کی ہر اک عدالت سرسری نکلی

ایوب صابر

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button