آپ کا سلاماردو غزلیاتشعر و شاعریمبشر سعید

میں نے دیکھا ہے اُس کی آنکھوں مِیں

مبشر سعید کی ایک اردو غزل

میں نے دیکھا ہے اُس کی آنکھوں مِیں
کوئی رہتا ہے ہے اُس کی آنکھوں مِیں

سب کی آنکھوں سے حل نہیں ہوتا
کیا معمّا ہے اُس کی آنکھوں مِیں؟؟

آنکھ ٹکتی نہیں ہے دیکھے سے
وہ اجالا ہے اُس کی آنکھوں مِیں

میں کنارے سے دیکھ سکتا ہوں
کوئی دریا ہے اُس کی آنکھوں مِیں

لوگ مرتے ہیں اُس کی آنکھوں پر
کچھ تو ایسا ہے اُس کی آنکھوں مِیں

وہ جو منزل کی اور جاتا ہے
کوئی رستہ ہے اُس کی آنکھوں مِیں

حسن خوبانِ جملہ عالم کا
سمٹ آیا ہے اُس کی آنکھوں مِیں

وہ سمندر مثال ہے، تب ہی
چاند ڈوبا ہے اُس کی آنکھوں مِیں

صبح ہونے کا خوشنما منظر
بھیگا بھیگا ہے اُس کی آنکھوں مِیں

سب لگے ہیں تلاش کرنے میں
کیا خزانہ ہے اُس کی آنکھوں مِیں؟؟

حسن آدھا ہے مسکراہٹ مِیں
اور، پورا ہے اُس کی آنکھوں مِیں

رات ، زلفوں مِیں ڈوب جاتی ہے
دن نکلتا ہے اُس کی آنکھوں مِیں

یہ مبشرؔ ؔ ؔ ؔ ؔ بھی دھیان جینے کا
بھول آیاہے اُس کی آنکھوں مِیں

مبشّر سعید

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button