اردو غزلیاتزبیر قیصرشعر و شاعری

شکستہ خواب مرے آئینے میں رکھے ہیں

زبیر قیصر کی ایک اردو غزل

شکستہ خواب مرے آئینے میں رکھے ہیں

یہ کیا عذاب مرے آئنے میں رکھے ہیں

ابھی تو عشق کی پرتیں کھلیں گی تہہ در تہہ

ابھی حجاب مرے آئنے میں رکھے ہیں

پڑھا رہے ہو مجھے تم یہ کس جہاں کے سبق

مرے نصاب مرے آئنے میں رکھے ہیں

تمہارے خواب سلامت ہیں اجڑی آنکھوں میں

جو زیر آب مرے آئنے میں رکھے ہیں

تمہارے ہجر میں گزرے ہوئے سبھی لمحے

مری کتاب مرے آئنے میں رکھے ہیں

زبیر قیصر

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button