آپ کا سلاماردو غزلیاتشعر و شاعریماہ نور رانا

روشنی پہلے جب اس دل

ماہ نور رانا کی ایک اردو غزل

روشنی پہلے جب اس دل پہ پڑی تھی اس کی
تب بھی آئینے سے تمثال بڑی تھی اس کی
لشکرِ کذب مجھے جنگ پر اکساتا تھا
اور مرے رستے میں آواز کھڑی تھی اس کی
یاد آتی ہے تو مصرعے سا لہک جاتا ہوں
آنکھ اس فرطِ تغزل سے لڑی تھی اس کی
تب سمجھ آیا طریقت کے تقاضے کیا ہیں
مہر جس وقت مصلّے پہ پڑی تھی اس کی
تیر اغیار کے سینوں کی طرف تھے اس کے
چشم عشاق کے سینوں پہ گڑی تھی اس کی
سامنے آیا تو ادراک ہوا، پہلے سے
کوئی تصویر مرے دل میں پڑی تھی اس کی

ماہ نور رانا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button