آپ کا سلاماردو شاعریاردو غزلیاتدلشاد احمد

غلط کہتے ہو عورت ناچتی ہے

ایک اردو غزل از دلشاد احمد

غلط کہتے ہو عورت ناچتی ہے
ارے چھوڑو ضرورت ناچتی ہے

مرے دل کی تُو کیسے جان پائے
ترے لہجے میں دولت ناچتی ہے

لگا کر حسرتوں کا ایک میلہ
مرے کمرے میں وحشت ناچتی ہے

مرے شاہا یہ کیسی بے خودی ہے
بدن دِکھتا ہے، الفت ناچتی ہے

تعلق کے سبھی در بند کر کے
دلوں میں اک کدورت ناچتی ہے

کہیں رقصاں ہے ناداروں پہ غربت
کہیں بے جا سہولت ناچتی ہے

یہ آنسو ہی نہیں دلشاد ان میں
ترے من کی ہزیمت ناچتی ہے

دلشاد احمد

دلشاد احمد

" مختصر تعارف " دلشاد احمد مرکزی صدر الفانوس پاکستان گوجرانوالہ 03013754004

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Check Also
Close
Back to top button