- Advertisement -

غلط کہتے ہو عورت ناچتی ہے

ایک اردو غزل از دلشاد احمد

غلط کہتے ہو عورت ناچتی ہے
ارے چھوڑو ضرورت ناچتی ہے

مرے دل کی تُو کیسے جان پائے
ترے لہجے میں دولت ناچتی ہے

لگا کر حسرتوں کا ایک میلہ
مرے کمرے میں وحشت ناچتی ہے

مرے شاہا یہ کیسی بے خودی ہے
بدن دِکھتا ہے، الفت ناچتی ہے

تعلق کے سبھی در بند کر کے
دلوں میں اک کدورت ناچتی ہے

کہیں رقصاں ہے ناداروں پہ غربت
کہیں بے جا سہولت ناچتی ہے

یہ آنسو ہی نہیں دلشاد ان میں
ترے من کی ہزیمت ناچتی ہے

دلشاد احمد

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
ایک اردو غزل از دلشاد احمد