- Advertisement -

پیار میں ڈر کہاں سے لےآئے

فرانسس سائل کی ایک اردو غزل

پیار میں ڈر کہاں سے لےآئے
خیر میں شرکہاں سے لے آئے

آنے والے یه قتل گاهوں سے
دوش په سر کہاں سےلےآئے

رهگزاروں کی بات هے جانے
بیج میں گھرکہاں سےلےآئے

چھوڑآئے هیں گیت هم کس جا
دیدهء ترکہاں سے لےآئے

جاچُکاهےجووقت پھراُس کو
کوئی جاکر کہاں سے لےآئے

فرانسس سائل

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
فرانسس سائل کی ایک اردو غزل