- Advertisement -

اس ضرورت کو سمجھتا هی نہیں

فرانسس سائل کی ایک اردو غزل

اس ضرورت کو سمجھتا هی نہیں
وه محبت کو سمجھتا هی نہیں

جیسے بُت هو کوئی پتھر سے بنا
رنج وراحت کو سمجھتا هی نہیں

توڑتا جاتاهے یوں پُھول کے وه
جیسے فطرت کو سمجھتا هی نہیں

دُرنایاب هے وه شخص مگر
اپنی قیمت کو سمجھتا هی نہیں

فرانسس سائل

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
فرانسس سائل کی ایک اردو غزل