دنیا میں آدمی کو مصیبت کہاں نہیں
وہ کون سی زمیں ہے جہاں آسماں نہیں
کس طرح جان دینے کے اقرار سے پھروں
میری زبان ہے یہ تمہاری زباں نہیں
اے موت تو نے دیر لگائی ہے کس لیئے
عاشق کا امتحان ہے تیرا امتحان نہیں
تنہا بھی جب رہے تو وہ رہتے ہیںہوشیار
خود اپنے پاسباں ہیں اگر پاسباں نہیں
ایسا خط اُن کو راہ میں ملتا ہے روز ایک
جس میںکسی کا نام کسی کا نشاں نہیں
داغ دہلوی
اگلا پڑھیں
اردو شاعری
16 جنوری, 2020
غمِ الفت مرے چہرے سے
آپ کا سلام
15 جنوری, 2018
مرے لب پہ کوئی گلہ نہیں
اردو شاعری
27 دسمبر, 2019
جو تو نہیں تو مری
آپ کا سلام
6 جنوری, 2023
جس نے میرا دل دکھایا دیر تک
آپ کا سلام
4 مئی, 2020
سمجھ کے اپنے بڑوں کی نِشانی سٌنتے تھے
اردو شاعری
28 جون, 2020
آج کچھ بے حجاب ہے وہ بھی
اردو شاعری
31 جنوری, 2021
نو ، نیاز آمدہ
اردو شاعری
22 اپریل, 2020
کبھی فراق کبھی لذت وصال میں رکھ
اردو شاعری
20 دسمبر, 2019
کہیں فریاد بھی محتاجِ اثر ہوتی ہے
اردو شاعری
5 جنوری, 2020
Harf-e-Muqadar
16 جنوری, 2020
غمِ الفت مرے چہرے سے
15 جنوری, 2018
مرے لب پہ کوئی گلہ نہیں
27 دسمبر, 2019
جو تو نہیں تو مری
6 جنوری, 2023
جس نے میرا دل دکھایا دیر تک
4 مئی, 2020
سمجھ کے اپنے بڑوں کی نِشانی سٌنتے تھے
28 جون, 2020
آج کچھ بے حجاب ہے وہ بھی
31 جنوری, 2021
نو ، نیاز آمدہ
22 اپریل, 2020
کبھی فراق کبھی لذت وصال میں رکھ
20 دسمبر, 2019
کہیں فریاد بھی محتاجِ اثر ہوتی ہے
5 جنوری, 2020
Harf-e-Muqadar
تبصرہ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
متعلقہ اشاعتیں
سلام اردو سے مزید
Close
-
جنوں کو رخت کیا خاک کو لبادہ کیا23 مئی, 2020
-
لہو لہو سا منظر دکھائی ریتا ہے23 اگست, 2020