آپ کا سلاماردو غزلیاتشعر و شاعریعابِد ملک

سمجھ کے اپنے بڑوں کی نِشانی سٌنتے تھے

عابِد ملک کی ایک اردو غزل

سمجھ کے اپنے بڑوں کی نِشانی سٌنتے تھے
جدید لوگ بھی غزلیں پٌرانی سٌنتے تھے

کِسی کو ہم سے زیادہ خبر ہماری تھی
سو اپنا حال ہم اٌس کی زبانی سٌنتے تھے

کچھ اِس لئے بھی غنیمت تھی گھر میں ٹین کی چھت
ہم اِس وسیلے سے بارش کا پانی سٌنتے تھے

ہماری آنکھ سماعت کا کام دیتی تھی
ہم اٌس کو دیکھتے رہتے تھے یعنی سٌنتے تھے

محاذ کھولا ہوا تھا کِسی نے میرے خِلاف
اور اٌس کی بات مِرے یار جانی سٌنتے تھے

الاؤ میں ہی کہیں جل بٌجھا وہ وقت کہ جب
کوئی سٌناتا تھا اور ہم کہانی سٌنتے تھے

عابِد ملِک

عابد ملک

عابد ملک (شعبہ اردو) مسلم کالج نیو شاہ شمس کیمپس ، وہاڑی روڈ ، ملتان

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button