- Advertisement -

زخم جب سینے کو مہکا نے لگا

غزل بقلم محمد ولی اللّٰہ ولی

زخم جب سینے کو مہکا نے لگا
میں محبت کے مزے پانے لگا

پھر تصّور میں بنامِ زلفِ یار
ریشمی سایہ سا لہرانے لگا

پھر مِرے دل کی تمنّا جاگ اُٹھی
پھر مجھے وہ شخص یاد آنے لگا

تھی زمیں آمادۂ ظلم و ستم
آسماں بھی قہر برسانے لگا

ننگِ آئینہ ہے خود جس کا وجود
وہ مجھے آئینہ دِکھلانے لگا

شکریہ چشمِ کرم کا شکریہ
ابَ زمانہ مجھ کو ٹھکرانے لگا

آپ کے افکار میں بھی اے ولیؔ
رنگ غزلوں کا نظر آنے لگا

 

ولی اللّٰہ ولی

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
غزل بقلم محمد ولی اللّٰہ ولی