میری مملکت کے عظیم فلسفی اور الہامی شاعر حضرت علامہ محمد اقبال رحمت اللہ علیہ کے حوالے سے اب تک ہزاروں مقالے اور کتابیں لکھی جا چکی ہیں اور یہ سلسلہ تا ابد جاری رہے گا! کیونکہ یہ اللہ کا نظام ھے کائنات جو بھی ظرفیت رکھتی ہو اس کو اسی کی مطابق عطا کرتا ھے یہ بات تو کماحقہ اکثر و بیشتر جانتے ہیں کہ کوئی خاص ادارہ جو بین الاقوامی سطح پر ان کے کلام اور شخصیت کے بارے میں تبلیغات پر مامور ہو ایسا ہرگز نہیں! پس جو کچھ ان سے اور ان کے کلام سے متاثر ہو کر ان کی ذات سے اور کلام سے عشق و محبت کے اظہار سے لبریز انسان ملتے ہیں وہ کسی معجزہ سے کم نہیں؟ یقینا علامہ صاحب اس کے مستحق ہیں کیونکہ انہوں نے اللہ سے عشق کیا تھا، قرآن و اہل بیت سے عشق کیا تھا، حق و حقیقت سے عشق کیا تھا تو اللہ نے بھی مخلوقات کے دلوں میں ان کی محبت کو الہام بخشا ان کے کلام کو الہام بخشا ان کے وجود کو خیرو برکت دی! اسی لیے پوری دنیا سے ہر دین و مذھب سے تعلق رکھنے والے ان سے محبت کرتے ہیں ان کے بارے میں اپنی فکر کے مطابق مقالے اور کتب لکھتے ہیں اور اظہار محبت کرتے ہیں یہ سب کچھ ان کے اخلاص کا نتیجہ ھے!
یقین کجیئے! بندہ ناچیز نے کئی بار ارادہ کیا کہ ان کے کلام پر مکمل شرح، تجزیہ اور تحلیل پر مشتمل کئی جلدوں پر کتاب لکھے مگر بدقسمتی سے کبھی گھریلو مسائل، کبھی معاشرتی مسائل اور کبھی مالی مسائل آڑے آتے رہے! البتہ یہ بات ضرور عرض کروں گا کہ ان کے کلام اور شخصیت میں یہ ظرفیت موجود ہے کہ اب بھی گنجائش موجود ہے کہ مختلف موضوعات تشنہ ہیں، جگہ موجود ھے کہ خوب لکھیں، خوب شرح دیں، خوب تجزیہ و تحلیل کریں میرا ایمان ھے ان شائاللہ آئندہ آنے والی نسلیں ضرور یہ کام انجام دیں گی!
محمدحسین بھشتی