اردو غزلیاترحمان فارسشعر و شاعری

کیوں ترے ساتھ رہیں عمر بسر ہونے تک

رحمان فارس کی ایک غزل

کیوں ترے ساتھ رہیں عمر بسر ہونے تک

ہم نہ دیکھیں گے عمارت کو کھنڈر ہونے تک

تم تو دروازہ کھلا دیکھ کے در آئے ہو

تم نے دیکھا نہیں دیوار کو در ہونے تک

چپ رہیں آہ بھریں چیخ اٹھیں یا مر جائیں

کیا کریں بے خبرو تم کو خبر ہونے تک

ہم پہ کر دھیان ارے چاند کو تکنے والے

چاند کے پاس تو مہلت ہے سحر ہونے تک

حال مت پوچھیے کچھ باتیں بتانے کی نہیں

بس دعا کیجے دعاؤں میں اثر ہونے تک

سگ آوارہ کے مانند محبت کے فقیر

در بدر ہوتے رہے شہر بدر ہونے تک

آپ مالی ہیں نہ سورج ہیں نہ موسم پھر بھی

بیج کو دیکھتے رہیے گا ثمر ہونے تک

دشت خاموش میں دم سادھے پڑا رہتا ہے

پاؤں کا پہلا نشاں راہگزر ہونے تک

فانی ہونے سے نہ گھبرائیے فارسؔ کہ ہمیں

ان گنت مرتبہ مرنا ہے امر ہونے تک

رحمان فارس

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button