اسلامی گوشہسلام اہل بیتمیر انیس

نمود و بود کو عاقل

سلام اہل بیت از میر انیس

نمود و بود کو عاقل حباب سمجھے ہیں
وہ جاگتے ہیں جو دنیا کو خواب سمجھے ہیں

کبھی برا نہیں جانا کسی کو اپنے سوا
ہر ایک ذرے کو ہم آفتاب سمجھے ہیں

کریم مجھ کو عطا کر وہ فقر دنیا میں
کہ جس کو فخر رسالت مآب سمجھے ہیں

بھگو کے کھاتے ہیں پانی میں نانِ خشک کو وہ
اِس آبرو کو جو موتی کی آب سمجھے ہیں

ابو تراب کے در کا ہے ذرۂ بے قدر
ہم آسماں پہ جسے آفتاب سمجھے ہیں

ارے نہ آئیو دنیائے دوں کے دھوکے میں
سراب ہے یہ جسے موجِ آب سمجھے ہیں

یہ اشکِ تاک ہے کہتے ہیں جس کو آبِ طرب
یہ خونِ گل ہے جسے سب گلاب سمجھے ہیں

شباب کھو کے بھی غفلت وہی ہے پیروں کو
سحر کی نیند کو بھی شب کا خواب سمجھے ہیں

جھکائیں سر کو نہ کیونکر عراق کے فصحا
سوالِ شاہ کو سب لاجواب سمجھے ہیں

خدا کی راہ میں ایذا سے جن کو راحت ہے
زمینِ گرم کو وہ فرشِ خواب سمجھے ہیں

انیس مخمل و دیبا سے کیا فقیروں کو
اسی زمین کو ہم فرشِ خواب سمجھے ہیں

میر انیس

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button