- Advertisement -

خواہش ہے آئینے پہ تجھے آئینہ کروں

ایک اردو غزل از ارشاد نیازی

خواہش ہے آئینے پہ تجھے آئینہ کروں
پر , حُسنِ بے بہا تری عجلت کا کیا کروں

بیکار ہو چکا ہوں ترے ہجر کے طفیل
اب تجھ کو انتظار میں کیا مبتلا کروں

کاغذ کی ایک ناؤ بناؤں اور اس کے بعد
دریا پہ اپنا غیض و غضب رونما کروں

پہلے تجھے ملاؤں کسی خواب زار سے
پھر صبح کی دلیل پہ آنکھیں فنا کروں

کچھ دیر بولنے کا اگر اہتمام ہو
میں لفظ کو لکیر کا بھی مدعا کروں

ارشاد نیازی

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
ایک افسانہ از قرۃ العین حیدر