- Advertisement -

کر لیا آپ نے گھر آنکھوں میں

باقی صدیقی کی ایک اردو غزل

کر لیا آپ نے گھر آنکھوں میں
اب کھٹکتی ہے نظر آنکھوں میں

خواب بن بن کے بکھرتا ہے جہاں
شام سے تابہ سحر آنکھوں میں

صبح کی فکر میں رہنے والے
رات کرتے ہیں بسر آنکھوں میں

کھل گیا راز گلستاں دل پر
چبھ رہے ہیں گل تر آنکھوں میں

روز اک طرفہ تماشا بن کر
وقت کرتا ہے سفر آنکھوں میں

بات چھیڑی تو ہے ان کی باقیؔ
آ گئے اشک اگر آنکھوں میں

باقی صدیقی

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
باقی صدیقی کی ایک اردو غزل