آپ کا سلاماردو غزلیاتایمان ندیم ملکشعر و شاعری

دل میں کتنے شور لے کر

ایک غزل از ایمان ندیم ملک

دل میں کتنے شور لے کر خامشی ہوتے گئے
لفظ سارے کھو گئے ہم آگہی ہوتے گئے
دھوپ میں چھاؤں کہیں دکھ میں ہنسی ہوتے گئے
چارہ گر کی کھوج میں چارہ گری ہوتے گئے
جس اندھیرے میں دھکیلا تھا زمانے نے ہمیں
ہم اسی تاریک شب میں روشنی ہوتے گئے
اب زمانے کو نہیں معیار کی پہچان کچھ
ہم سراپا عشق تھے پر دل لگی ہوتے گئے
زندگی میں اس مقامِ رنج پر ہوں جس جگہ
میرے اپنے لوگ مجھ سے اجنبی ہوتے گئے
جن کی نظروں میں ہماری ذات کی وقعت نہ تھی
باخدا ان کے لیے ہم بھی کمی ہوتے گئے
لوگ کچھ ایسے بھی ہم کو آملے تھے راہ میں
زندگی میں آۓ جو اور زندگی ہوتے گئے
پہلے کچھ کچھ لوگ تھے لا علم رازِ زیست سے
رفتہ رفتہ دیکھیے آخر سبھی ہوتے گئے

ایمان ندیم ملک

ایمان ندیم ملک

السلام و علیکم! میرا نام ایمان ندیم ملک ہے، میں سرگودھا سے تعلق رکھتی ہوں، کم عمری سے ہی شاعری کا شغف رکھتی ہوں لیکن باوزن شاعری کا آغاز ۲۰۱۹ سے ہوا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button